Poem: Aa Kisi Roz Kisi Dukh Pe Ikathay Royen - آ کسی روز کسی دکھ پہ اکٹھے روئیں
Poet: Farhat Abbas Shah
Voice: M.Usman Ali
ہم پرندے ہیں نہ مقتول ہوائیں پھر بھی
آ کسی روز کسی دکھ پہ اکٹھے روئیں
آ کسی روز کسی دکھ پہ اکٹھے روئیں
جس طرح مرگ جواں سال پہ دیہاتوں میں
بوڑھیاں روتے ہوئے بین کیا کرتی ہیں
جس طرح ایک سیاہ پوش پرندے کے کہیں گرنے سے
ڈار کے ڈار زمینوں پہ اتر آتے ہیں
چیختے، شور مچاتے ہوئے، کرلاتے ہوئے
اپنے محروم رویّوں کی المناکی پر
اپنی تنہائی کے ویرانوں میں چھپ کر رونا
اجنبیت کے گھٹا ٹوپ سیہ غاروں میں
شہر سے دور بیانوں میں چھپ کر رونا
اک نئے دکھ کے اضافے کے سوا کچھ بھی نہیں
اپنی ہی ذات کے گنجل میں الجھ کر تنہا
اپنے گمراہ مقاصد سے وفا ٹھیک نہی
قافلہ چھوڑ کے صحرا میں صدا ٹھیک نہیں
ہم پرندے ہیں نہ مقتول ہوائیں پھر بھی
آ کسی روز کسی دکھ پہ اکٹھے روئیں
Post a Comment